پی سی بی کے دو لوگوں نے پوری ٹیم کا مذاق بنایا ہوا ہے, ٹیسٹ پلیئر ٹونٹی میں اور ٹی ٹونٹی پلیرز ٹیسٹ میں کھیلا رہے ہیں, مکی آرتھر
جب مکی آرتھر کوچ تھے تب بابراعظم نمبرون ٹی ٹونٹی بلے باز بنے. مگر اب بابراعظم کی فارم پہلے جیسی نہیں رہی. مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ کوچ تب کچھ کر سکتا ہے جب سلیکشن اچھی ملے. یہاں پاکستان ٹیم کے ساتھ تو الٹا کام ہے ٹیسٹ میچز ٹی ٹونٹی بلے باز کھیل رہے ہوتے ہیں اور ٹی ٹونٹی ٹیسٹ کرکٹرز کھیل رہے ہوتے ہیں. تو ایسے کیسے ٹیم جیتے گی.رمیز راجہ اومحمد ر وسیم خان نے پاکستان ٹیم سے مذاق بنایا ہے ٹی ٹونٹی کے پلیرز ٹیسٹ میں اور ٹیسٹ کے پلیرز ٹی ٹونٹی میں سلیکٹ کر رہے ہیں، مکی آرتھر کاش اگر مکی آرتھر اب تک کوچ ہوتے تو پاکستان ٹیم دنیا کی خطرناک ٹیم ہوتی . جب وی کوچ تھے تب پاکستانی ٹیم ٹی ٹونٹی کی نمبر ون ٹیم تھی.بری سلیکشن کی وجہ سے پاکستان ایشیا کپ اور انگلینڈ کی بی ٹیم سے ہوم سریز ہار گیا. جوکہ رمیز راجہ اور محمد وسیم کی انا کی وجہ سے ہوا کیونکہ رمیز راجہ کچھ کھلاڑیوں سے پرسنل ہوئے ہیں.